PortfolioUrduWeb Stories

شیشے کے دلکش فن پاروں کی دنیا

شیشے کے بنے رنگ برنگے برتن اور سجاوٹ کی اشیاء کسے پسند نہیں؟ امریکہ میں بھی شیشے سے بنی مختلف چیزیں بہت پسند کی جاتی ہیں۔ اور گذشتہ بہت عرصے سے امریکہ کی مختلف یوینورسٹیوں میں بھی یہ فن سکھایا بھی جارہا ہے۔اس فن کو گلاس بلوئنگ کہا جاتا ہے جس کے لیے بڑی ریاضیت اور مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔

ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور کے ایک پرانے علاقے میں واقع کاریڈیٹی گلاس بلوئنگ اسٹوڈیو بڑی شہرت رکھتا ہے۔ جس کی بنیاد 1978ء میں اپنی آبائی ریاست نیو جرسی کو خیرباد کہہ کر یہاں آباد ہونے والے ایتھونی کاریڈیٹی اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیےرکھی تھی ۔

سونا آگ میں جل کر کندن بنتا ہے، لیکن کاریڈیٹی نے شیشے کو آگ میں کندن بنانے کے فن میں مہارت حاصل کی۔ اور کہتے ہیں کہ اس فن سے انکا عشق ہر گزرتےدن کے ساتھ مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے۔

گلاس بلوئنگ یا پھونکوں کی مدد سے شیشہ بنانے کے فن کے پہلے مرحلے میں لوہے کی ایک سلاخ پر بھٹی سے پگھلا ہوا شیشہ لیا جاتا ہے۔ پھر اس گرم سلاخ کو پانی پر رکھ کر اسے ایک خاص درجہ ِ حرارت پرلایا جاتا ہے۔ بعض اوقات شیشے کو کسی شکل میں ڈھالتے وقت اس میں مختلف رنگ بھی شامل کر دئیے جاتے ہیں۔ اس کے بعد اسے دوبارہ آگ کی بھٹی میں ڈالا جاتا ہےجس میں دہکتی آگ کا درجہ ِ حرارت 1200 سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔

دہکتی آگ کی بھٹی میں مختلف مراحل سے گزرنے اور اس میں پھونکیں مار کر اسے مطلوبہ شکل میں ڈھالنے کے بعد اسے تکمیل کے آخری مرحلے سے گزارا جاتا ہے۔شیشے کے برتن کو لوہے کی سلاخ سے الگ کرکے اسے فائنل ٹیچ دئیے جاتے ہیں۔ جس کے بعد یہ برتن ایک خاص اوون میں مخصوص درجہ ِ حرارت پر24 – 48 گھنٹے تک کے لیے رکھ دیا جاتا ہے۔

کاریڈیٹی کہتے ہیں کہ اس فن کو امریکہ میں 60 اور 70 کے عشرے میں باقاعدہ شناخت ملی۔ اس زمانے میں یہاں کےفنکاروں نے گلاس بلوئنگ سٹوڈیو بنائے اور اپنا کام دنیا کے سامنے لائے۔

ان کا کہناہے کہ کہ بظاہر دلچسپ اور آسان دکھائی دینے والے اس فن میں ہاتھ کی صفائی برسوں کی ریاضت کے بعد حاصل ہوتی ہے۔ جبکہ ذرا سی بے احتیاطی اور بےتوجہی شیشے کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ان کے بقول شیشےسے چیزیں بنانے کا عمل انسان کو مبہوت کر دیتا ہے۔

ایتھونی کاریڈیٹی کے لیے 1993ءمیں صدر کلنٹن سے ملاقات اور وہائٹ ہاؤس میں سجائے جانے والا ان کا ایک شاہکار ۔۔۔ ان کی تخلیقی صلاحیتوں کا سب سے بڑا اعتراف ہے۔

ان کا سٹوڈیو شیشے سے بنی اشیاء کے حوالے سے امریکہ بھر میں ایک مستند نام بن چکا ہے۔ یہاں داخل ہو کر آپ کو یوں لگتا ہے کہ گویا آپ رنگوں کی دنیا میں آ گئے ہوں۔ یہاں مختلف رنگوں کے برتن اور سجاوٹ کی اشیاء ۔۔۔ اور شیشے سے بنی منفرد جیولری بھی دستیاب ہے۔ جبکہ گھر میں سجائے جانے والی بہت سی منفرد اشیاءبھی ملتی ہیں جو یہاں کے لوگوں میں خاصی مقبول ہیں۔

This story was originally posted on VOA Urdu.

Leave a Reply

Your email address will not be published.